Orhan

Add To collaction

ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر 

ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر 
 از قلم ایف اے کے
قسط نمبر4

"یہ تو پھر بہت اچھی بات ہے۔۔آپ یہ جو چار سال سے سوگ منارہے ہیں اسکو ختم کرو پھر اور کوئی اچھی سی لڑکی دیکھو اور سیٹل ہو جاٶ ۔۔۔۔وہ اب سیگریٹ کو پاٶں سے مسل رہا تھا۔۔
"شادی میں ابھی نہیں کرسکتا۔۔اور  میں نے اس بارے میں سوچا بھی نہیں ہے ابھی۔۔۔وہ بےزاری سے بولا تھا۔۔
"اس بزنس کی جان چھوڑو تو کوئی چینج آئے ناں تیری لائف میں۔۔۔وہ بھرا بیٹھا تھا ۔۔دیکھ یار میں کب کہتا ہوں کے محنت نہ کر لیکن اس طرح پاگل بھی مت ہو ۔کام کر لیکن اس طرح بلکل نہیں۔ حالت دیکھ اپنی ۔
"وہ اسکو کوئی جواب دیتا کہ اسکا موبائل بجا تھا۔۔۔اسنے ہاتھ کے اشارے سے اُسے  چپ رہنے کا کہا تھا۔۔۔
"جی میں رضا حسن بات کررہا ہوں آپ کون۔۔۔
"آغا امجد۔۔۔گروپ آف آغا اینڈ سن کے پریزیٹنٹ جی سر ۔آپ کو کون نہیں جانتا ۔۔وہ انکے فون کرنے پر حیران ہوا تھا۔۔۔
"ارے سر آپ جب  چاہے آجائے ۔۔۔وہ خلوص سے بولا تھا۔۔
"جی انشاءاللہ پھر ملتے ہیں خداحافظ اسنے فون بند کیا تھا
" یہ ہوتا ہے پاگل ہوکر کام کرنے سے۔۔۔آغا امجد مجھے کال کررہے ہیں۔۔۔اب تو دیکھ رضا کی محنت کہاں تک جاتی ہے۔۔۔وہ خوش ہوگیا تھا۔
"انشاءاللہ۔۔۔۔ میرے بھائی کو اللہ بہت سی ترقی دے۔"۔
"تو سنٹی تو نہیں ہو رہا ."۔۔رضا نے اسے گھورا تھا۔۔۔۔
"تجھے تو بندہ دعا بھی نہ دے،۔۔۔"
"نہیں دعا تو چاہیئے تمہاری۔۔۔وہ ہنستا ہوا اس سے بغلگیر ہوا تھا۔۔۔کچھ دوست انسان کی زندگی میں نعمت کی طرح ہوتے۔اللہ ان کو خاص آپ کے لئے بھیجتا اور ایسے لوگ ہر کسی کے پاس نہیں ہوتے۔۔۔۔جو دکھ میں کندھا دیتے ہیں اور سکھ میں سب سے پہلے آپ کے ساتھ ہوتے۔۔۔دوست سے خون کا رشتہ نہیں ہوتا لیکن دل کا بہت مضبوط رشتہ ہوتا ہے
                           ♡♡♡♡♡♡♡♡♡
"کیا ہوا آج بہت پریشان ہو۔۔۔۔سادیہ نے اسے سوچو میں گم بیٹھے ۔پوچھا تھا۔۔۔سادیہ سے اسکی دوستی آفس میں ہی ہوئی تھی ۔۔۔وہ تقریباً دو سال سے اس آفس کی برانچ میں کام کر رہی تھی
"کچھ نہیں یار بس سوچ رہی تھی کہ کتنا مشکل ہوتا ہےجب ایک انسان سے آپ کو ہمیشہ پیار ملا ہو۔۔اور پھر اس پیار کی جگہ نفرت اور غصہ آجائے۔۔۔۔ برداشت ہی نہیں ہوتا ہے
"یہ ہی تو بات ہے۔۔لیکن ہو سکتا اسکی نفرت کی وجہ آپ کی بھی کوئی بدسلوکی ہو۔۔۔سادیہ نے سرسری سے انداز میں کہا تھا وہ کوئی فائل دیکھنے میں مصروف تھی۔۔۔
"سادیہ اگر ہم معافی مانگ رہے ہوں اپنی غلطیوں کی اور وہ معافی دے ہی نہ رہا ہو تو۔۔۔۔وہ بے بسی سے بولی تھی۔
"دیکھو انسان کو دوسرے انسان کے خیالات، جزبات،کا اندازہ نہیں ہوتا کیا پتا جو بات تمہیں معمولی لگ رہی ہو وہ دوسرے کے لئے بہت خاص ہو اور تم نے جان انجانے اسی بات پر اس کو تکلیف پہنچا دی ہو۔۔۔۔
"تکلیف تو بہت دے دی ہے اب سمجھ نہیں آرہا کیا کروں۔۔۔وہ آہسته آواز میں بولی تھی۔۔۔
"کرنا کیا ہے۔۔۔۔معافی مانگ لو ۔معاف کرنا نہ کرنا اس پر چھوڑ دو۔۔۔سادیہ نے مسکراتے ہوئے کہا تھا وہ اس کی سرگوشی سن چکی تھی۔۔۔
"لیکن میں چاہتی ہوں سب کچھ پہلے جیسا ہو جائے ۔۔۔وہ مایوس سی نظر آتی تھی۔۔
"ہاہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔پہلا جیسا کچھ نہیں ہوسکتا یار ۔۔۔میں تو کہتی ہوں کہ پہلے جیسا کرنا ہی کیوں ہے کچھ نیا کرو۔۔۔
"تم نہیں سمجھ سکتی ۔۔۔۔وہ بے زار ہوئی تھی۔
"سمجھ تو میں لوں۔۔اب دیکھو اگر تو تمہیں بہت فرق پڑرہا ہے اسکی بے رخی سے تو بیٹا پھر جھک جاٶ اپنے لئے مگر یاد رکھنا جکھنا ہے گرنا نہیں ہے۔۔۔
"اور اگر اسنے دھتکار دیا تو معافی نہ دی تو۔۔۔"
"سادیہ کچھ دیر اسے خاموشی سے دیکھتی رہی تھی۔۔۔"
"تو پھر اللہ کے ذریعے معافی مانگ لو۔۔ہم کو تو ویسے بھی تھک ہار کر اللہ یاد آتا ہے۔
"اللہ کے ذریعے کیسے معافی مانگ لوں۔۔۔وہ حیران ہوئی تھی۔۔۔
"دیکھو اللہ ہمیں دوسروں کے ساتھ اچھے سلوک کا حکم دیتا ہے عدل کا حکم دیتا ہے اگر تم سے کسی کے حق میں عدل نہیں ہوا تو گویا تم نے اللہ کے حکم کی ادائیگی نہیں کی تو اللہ کے آگے جھک جاٶ اور اپنے فعل کی معافی مانگ لوں اور ساتھ میں اس کے بندے کے دل میں تمہارے لئے رحم کی درخواست بھی کرلو۔۔۔وہ تو بہت مہربان ہے میری جان۔وہ مالک دو جہانوں کا ہے اور اپنے بندے سے بہت محبت کرتا ہے ۔
                              ♡♡♡♡♡♡♡♡♡
"آغا امجد کے ساتھ اسنے کچھ پروجیکٹس  شروع کردیئے تھے۔اس لئے اب ان کے ساتھ تعلقات کافی اچھے چل رہے تھے ۔انہوں نے اپنے گھر کے فگشن میں اسے انوائیٹ کیا تھا وہ جانا تو نہیں چاہتا تھا لیکن وہ بار بار اسرار کررہے تھے اس لئے اس نے ہامی بھرلی تھی۔۔۔۔لیکن وہ اکیلا جانا نہیں چایتا تھا اسلئے احد کو بھی گھسیٹ لایا تھا۔۔۔
"یار کیا ۔۔میں کیا کروں گا اندر جاکر تو چلا جا میں گاڑی میں ہی بیٹھ جاتا ہوں۔۔۔احد جھنجھلاتے ہوئے بولا تھا۔۔
"میں تجھے گاڑی میں بیٹھانے نہیں لایا۔چل اب اندر۔۔رضا نہ پھر اسے گھسیٹا تھا۔
فگشن آغا خان کے گھر میں ہی تھا۔ان کا بڑا بیٹا باہر سے پڑھ کے آیا تھا اسی خوشی میں تھا سارا انتظام
"آغا امجد کے آفس سے بہت سے لوگ وہاں موجود تھے جن میں سے چند ایک کو رضا جانتا تھا ۔۔۔
"آغا امجد نے ان کو دور سے دیکھتے ہاتھ ہلایا تھا وہ دونوں اسی طرح چلے آٰئے تھے۔۔۔
"تھینک یو رضا حسن آپ نے میری دعوت قبول کی۔۔۔وہ اُس سے ہاتھ ملاتے بولے تھے۔۔۔
" آپ مجھے شرمندہ کر رہے ہیں آغا صاحب۔۔شکریہ تو آپ کا بنتا ہے کہ آپ نے اپنے گھر کے فگشن میں بلایا۔
"برخوردار مجھے تمہاری صلاحیتوں کا دل سے اعتراف ہے میں چاہتا تھا کہ تم حمزہ سے مل لو۔۔وہ ہمارے ساتھ کام میں شامل ہوگا ۔۔اور اسے تم سے ملانے کا اس سے اچھا موقع نہیں تھا۔۔۔۔
"جی ضرور ۔۔"
"چلو تم لوگ انجوائے کرو میں حمزہ سے بھی تمیں ملا دیتا ہوں ۔۔وہ کسی کے بلانے پر ان سے معزرت کرتے چلے گئے تھے۔۔۔
"چل اب انجوائے کر۔۔۔احد نے منہ بناتے ہوئے کہا تھا۔
"تو اب کیا انجوائے کرسکتا ہے نکاح تو کرلیا تو نے ورنہ دیکھ یہاں ایک سے ایک حسین چہرہ موجود ہے۔۔۔
"توبہ کر رضا ۔آغا امجد نے تجھے شریف سمجھ کر بلا لیا ہوگا اور تو ان کی گھر کی عورتوں پر کومنٹ پاس کر رہا ہے ۔۔۔احد نے دونوں ہاتھ کانوں کو لگاتے توبہ توبہ کی تھی۔۔۔
"وہ آپس میں باتیں کرتے جارہے تھے کہ ان کے پاس سے کوئی تیزی سے گزرا تھا ان دونوں نے ہی نوٹ نہ کیا تھا لیکن آواز پر ایک دم پلٹے تھے۔۔۔
"او مائی گاڈ۔۔۔۔وہ حیرت سے بولی تھی۔۔اور وہ ایک دوسرے کو بے بسی سے دیکھ رہے تھی کیوں کے سامنے کھڑا وجود اتنا بھی قابل تعریف نہیں تھا۔۔۔
"رضا حسن اینڈ احد مرتضی ۔۔آفٹر لونگ ٹائم لیکن آئی مسٹ سے ٹوپ لگ رہے ہو دونوں۔۔۔وہ نون سٹوپ شروع ہو چکی تھی 
"وہ تھی ندا دورانی فیشن کی دوکان۔" وہ زاھراء کی کلاس فیلو تھی اور تھوڑی بہت ان کے ساتھ بھی جان پہچان رکھتی تھی۔۔۔یونیورسٹی میں ایسا کوئی بندہ نہیں تھا جو اس سے بھاگتا نہیں تھا اور رضا کو تو اس سے خاص قسم کی چڑ تھی کیوں کے وہ اکثر اس سے فلرٹ کرتی تھی۔۔۔
"کیا بونگوں کی طرح منہ کھولے کھڑے ہو دونوں مجھے بھول تو نہیں گئے ۔۔۔
"آپ کو کون بھول سکتا مس ندا دورانی۔۔"احد کافی دیر بعد بولا تھا۔۔
"ہائے شکر تمہیں میرا نام یاد ہے اور وہ بھی پورا نام یاد ہے وہ ایک دم خوش ہوگئی تھی اور یہ ہینڈسم ابھی تک ویسا کا ویسا ہی ہے۔۔اکڑو ، کھڑوس وہ ایک ادا سے بولی تھی ۔۔
"رضا نے آنکھیں کے اشارے سےاحد کو یہاں سے جلدی چلنے کا کہا تھا۔۔۔
"خیر تم لوگ حمزہ کے دوست ہو ناں دیکھو پھر سے ہمارا  ایک کومن فرینڈ نکل آیا زاھراء کی طرح۔۔۔
"حمزہ ہمارا دوست نہیں ہے اُسکے ابو کے ساتھ رضا کے بزنس ٹرمز ہیں۔۔۔ احد نے وضاحت کی تھی۔
"خیر زاھراء سے یاد آیا مسٹر کھڑوس کیسی ہے آپ کی ملکہ عالیہ۔۔۔وہ پوری طرح اسکی طرف متوجہ تھی۔
" رضا نے ایک دم غصے سے احد کو دیکھا تھا۔جیسے کہہ رہا ہو۔چپ کرا لو اسکو۔۔۔
"ندا آپ کو یاد نہیں شاید وہ تو لندن چلی گئی تھی۔۔احد نے بات کو سمبھالا تھا 
" ڈونٹ ٹیل می ہمارا رومیوں ابھی تک ایسے ہی گھوم رہا ہے ۔۔وہ کافی حیران ہوئی تھی۔
"میں تو پہلے بھی سمجھاتی تھی اسکو وہ نہیں آنے والی تمہارے ہاتھ ۔یونی میں ہزاروں اُس سے بہترین لڑکیاں مل جاتی اس کو  لیکن موصوف پاگل تھے اس کے پیچھے۔۔۔وہ بے نیازی سے بولی تھی۔۔احد کچھ کہتا کہ وہ پھر سے سٹاٹ ہو چکی تھی۔۔۔مجھے تو پہلے سے لگتا تھا کہ وہ رضا میں دلچسپی نہیں رکھتی۔۔تم لوگوں کو احمر یاد ہے وہ لمبا سا چوہدری ٹائپ مجھے لگتا تھا وہ زاھراء میں انٹرسٹڈ ہے اور زاھراء اس میں ۔ویسے  بھی یار اس کی سمجھ نہیں آتی تھی مجھے اپنے رضا میں کیا کمی تھی لیکن خیر اس کی اوقات  کے حساب سے احمر ہی ٹھیک تھا۔۔وہ ابھی بھی کچھ کہتی کہ رضا کی آواز پر خاموش ہونا پڑا اسے۔۔
"جسٹ شٹ اپ ندا۔۔۔میں ایک اور لفظ نہیں سنو گا زاھراء کی اوقات کیا تھی کیا ہے یہ تمہارا مسلئہ نہیں ہے ۔لیکن زبان سمبھال کر بات کرو ۔وہ تمہاری طرح نہیں تھی بلکہ اس جیسا کوئی نہیں ہے۔۔وہ میری لئے قابل احترام تھی اور رہے گئی اور آج کے بعد اس پر یہ گندے الزام مت لگانا میں تمہاری زبان کھینچ لوں گا۔وہ غصہ سے پاگل ہورہا تھا احد ایک دم اس کو وہاں سے باہر نکال لایا اس کی آواز اتنی اونچی تھی کہ کچھ لوگ متوجہ بھی ہوگئے تھے۔۔۔
"کیا یار وہ بکواس کر رہی تھی۔۔تم بھی اُسی کی طرح شروع ہوگئے۔۔احد اس کو ڈانٹتے ہوئے بولا تھا
"تم نے سنا یار وہ کیا کہہ رہی تھی میں آرام سے سن لیتا اس کی ہمت کیسے ہوئے زاھراء کے بارے میں کچھ کہنے کی۔۔۔
"اچھا ۔۔۔تم ریلیکس کرو ۔آغا امجد سے فون کرکے معذرت کرلے گے۔ابھی چلتے ہیں  احد نے اسے چلنے کا اشارہ کیا ھا۔وہ سست قدموں سے گاڑی کی طرف بڑھا تھا۔
                           ♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
"وآپسی پر گاڑی میں خاموشی تھی احد خاموشی سے گاڑی چلا رہا تھا اور رضا سیٹ سے پشت ٹکائے بیٹھا تھا۔۔
"ان کی خاموشی کو احدکے  فون پر آنے والی کال  نے توڑا تھا اس نے سپیڈ آہسته کرتے کال اٹھائی تھی اور ایک نظر رضا کو دیکھا تھا جو اسی پوزیشن میں بیٹھا تھا۔

   1
0 Comments